حسن کو غایت نظر جانا

حسن کو غایت نظر جانا
یہ مگر ان کو دیکھ کر جانا


کوئی آواز دردناک آئی
چلنے والو ذرا ٹھہر جانا


لمحے لمحے کو بے کراں پایا
عمر کو عمر مختصر جانا


راحتوں پر بھی اپنا حق سمجھا
مشکلوں کو بھی ہم سفر جانا


جتنا بڑھتا گیا شعور ہنر
خود کو اتنا ہی بے ہنر جانا