Syed Iqbal Haider

سید اقبال حیدر

سید اقبال حیدر کی غزل

    جنوں کے عہد میں آوارہ کو بہ کو ہونا

    جنوں کے عہد میں آوارہ کو بہ کو ہونا بغیر مشک کے سانسوں کا مشک بو ہونا اسی نے چاہا نگاہوں کے روبرو ہونا وگرنہ سہل نہ تھا اس سے گفتگو ہونا عبا قبا کے لیے تو یہ بات ممکن ہے جگر کے چاک کا ممکن نہیں رفو ہونا نہ جانے کب سے ہے حیرت زدہ بنائے ہوئے اس ایک سو کا نگاہوں میں چار سو ...

    مزید پڑھیے

    جمال و حسن کی وہ انجمن میں کیا بیٹھے

    جمال و حسن کی وہ انجمن میں کیا بیٹھے متاع ہوش و خرد ہی کو جو گنوا بیٹھے جنہیں ادب سے علاقہ نہ فکر و فن سے لگاؤ ہماری بزم میں ایسے بھی لوگ آ بیٹھے کبھی بزرگوں سے میراث میں جو پائی تھی وہ ساری قدریں وہ تہذیب ہم بھلا بیٹھے میں سوچتا ہوں وہ انسان ہیں کہ حیواں ہیں ہیں کون جو نہ کبھی ...

    مزید پڑھیے

    غیر پر ظلم مرے ہوتے یہ کیا ہوتا ہے

    غیر پر ظلم مرے ہوتے یہ کیا ہوتا ہے دیکھیے دیکھیے پر تیر خطا ہوتا ہے دل کا خوں تم نے کیا خون کا پانی غم نے اب تپ غم سے وہ پانی بھی ہوا ہوتا ہے ڈوبنے والے پہنچ جائیں گے ساحل پہ خبر دامن موت پہ سب حال لکھا ہوتا ہے آپ اچھے ہیں مگر آپ کا یہ ناز برا ایک سے ایک زمانے میں سوا ہوتا ہے پیکر ...

    مزید پڑھیے

    جمال تیرا ترا حسن آئنہ تیرا

    جمال تیرا ترا حسن آئنہ تیرا خلاف ہو کے بھی کوئی کرے گا کیا تیرا ہوا چمن میں بکھیر آتی ہے تری خوشبو کبھی ہواؤں سے کوئی نہ بس چلا تیرا مری زبان نے پایا ہے آبلوں کا خراج جو بھول کے بھی کبھی نام لے لیا تیرا جو اب بھی رکھے ہے زندہ لہو کی قیمت کو ہے معرکوں میں فقط ایک معرکہ تیرا یوں ...

    مزید پڑھیے

    قصد کرتا ہے بگولوں سے لپٹ جانے کا

    قصد کرتا ہے بگولوں سے لپٹ جانے کا کتنا دلچسپ یہ انداز ہے دیوانے کا بڑھ گیا حد سے جنوں آپ کے دیوانے کا وقت اب آ گیا پردے سے نکل آنے کا لفظ کن سے کہیں تخلیق دو عالم ہوتی حسن انداز تھا یہ آپ کے فرمانے کا سوز الفت سے جلے دونوں برابر لیکن شمع بدنام ہے اور نام ہے پروانے کا دل اقبالؔ ...

    مزید پڑھیے