تم مرے پاس رہو جسم کی گرمی بخشو
تم مرے پاس رہو جسم کی گرمی بخشو سرد ہے رات بہت گھر سے نہ باہر نکلو دودھیا چاندنی بستر پہ کہاں سے آئی پھر کوئی چاند نہ نکلا ہو گلی میں دیکھو سر پہ کب کون کہاں سنگ ملامت مارے پارساؤں سے پرے کلبۂ احزاں میں رہو کوئی بھونرا نہ کہیں پھول کا رس پی جائے اپنی مدہوش نگاہوں کے دریچے ...