لکیریں کون کھینچے گا
لکیریں کھینچ دو چاروں طرف اس کے لکیریں کھینچ دو کہ وہ نقطہ ہے لیکن دائرے کی قید سے باہر نکل جائے تو اک پل میں لکیریں کھینچ دو چاروں طرف اس کے لکیریں کھینچ دو کہ وہ جلتا ہوا اک لفظ ہے جس کو کسی کے ہونٹ نے اب تک نہیں چوما اگر چومے لکیریں کھینچ دو چاروں طرف اس کے لکیریں کھینچ دو وہ اک ...