سنیل راہی کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    خود کو خود سے ابھی ملانا ہے

    خود کو خود سے ابھی ملانا ہے میں ہوں زندہ مجھے بتانا ہے اور الجھاؤ نہ مجھے اب تم راستے مجھ کو گھر بھی جانا ہے وہ گھروندا تو بہہ گیا کب کا دشت ہی اب مرا ٹھکانا ہے نام مٹتا نہیں ترا دل سے اب بتا کیسے یہ مٹانا ہے راکھ کرنا ہے یاد کو تیری بن کے دریا اسے بہانا ہے روٹھ کر بیٹھے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    میں تھا کہتا رہا پر سنی نہ گئی

    میں تھا کہتا رہا پر سنی نہ گئی جھوٹی کوئی کہانی بنی نہ گئی بھیگ کر کانپتا تھا بدن یہ میرا دھوپ تھی سامنے پر چنی نہ گئی کام اک یہ ادھورا میرا رہ گیا رنج سے روح پوری بھری نہ گئی دھوپ تھی تیز اتنی کی سب جل گیا بھیگتی آنکھ سے پر نمی نہ گئی رات بھر داستاں جو سناتا رہا کاغذوں پر ...

    مزید پڑھیے

    بجھی ان آنکھوں میں خواب کیوں ہے

    بجھی ان آنکھوں میں خواب کیوں ہے نہیں ہے قصہ تو باب کیوں ہے نہیں خبر اس کے آنے کی جب مہک رہا یہ گلاب کیوں ہے جسے بھی دیکھو وہ پی رہا ہے اگر بری ہے شراب کیوں ہے چھپا تھا جو کچھ ہے اب وہ ظاہر تو رخ پہ تیرے نقاب کیوں ہے ہے سامنے تیرے جب حقیقت نگاہ میں پھر سراب کیوں ہے

    مزید پڑھیے

    نفرتوں میں چھپا پیار ہوگا کہیں

    نفرتوں میں چھپا پیار ہوگا کہیں دشت میں بھی تو گلزار ہوگا کہیں چل پڑا آج پھر ہوں اسے ڈھونڈنے بھیڑ میں گم میرا یار ہوگا کہیں ہم تھے تکتے رہے رات بھر چاند کو آس تھی دل کو دیدار ہوگا کہیں بج رہے ساز یادوں کے گر ہے یہاں تو ادھر بھی چھڑا تار ہوگا کہیں ایک وہ ہی تھا کیا اس جہاں میں ...

    مزید پڑھیے

    میں دیا ہوں میرا کام جلنا ہے یارو

    میں دیا ہوں میرا کام جلنا ہے یارو ان اندھیروں میں بھی مجھ کو چلنا یارو برف کب تک رہے گی جمی اس طرح سے ایک نہ ایک دن تو پگھلنا ہے یارو قید خود میں رکھا ہے اسے میں نے کب سے روح کو میری گھر سے نکلنا ہے یارو دھوپ کی ہوں کرن میں اترتی زمیں پہ ان پہاڑوں سے بھی تو پھسلنا ہے یارو یاد ...

    مزید پڑھیے