Sultana Mehr

سلطانہ مہر

اردو کی جانی مانی ناول نگار،کہانی کار اور صحافی

سلطانہ مہر کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    گزر گیا میکدے کا موسم گزر گیا ہے سبو کا موسم

    گزر گیا میکدے کا موسم گزر گیا ہے سبو کا موسم وہ خلوتوں کا گلاب موسم وہ آرزو کی نمو کا موسم عبث ہے اب یہ تمنا ان کی کہ زخم سارے رفو کریں گے یہ چاک دامن سمیٹ لوں اب چلا گیا وہ رفو کا موسم کہ نام تیرا کڑھا ہو جس پہ اسی چنریا کی آرزو میں گنوائی بالی عمریا اپنی گزر گیا آرزو کا ...

    مزید پڑھیے

    ہجر میں جس دم روتے روتے آنکھیں جل ہو جائیں

    ہجر میں جس دم روتے روتے آنکھیں جل ہو جائیں پتلی میں جو آپ بسے ہیں جل میں کنول ہو جائیں پیار کے ساگر کی تیراکی کھیل نہیں ہے کوئی طوفانوں سے لڑتے لڑتے بازو شل ہو جائیں تم جو ہو سیماب صفت تو ہم بھی ڈھلتی چھاؤں تم جو رہو وعدے پر قائم ہم بھی اٹل ہو جائیں پیار کی بازی ہارنا ہے تو پوری ...

    مزید پڑھیے

    ہم قفس میں رہ کے جس کو آشیاں کہتے رہے

    ہم قفس میں رہ کے جس کو آشیاں کہتے رہے تھی فقط حد نظر ہم آسماں کہتے رہے اک سراب مستقل کو گلستاں کہتے رہے اس بت نا مہرباں کو مہرباں کہتے رہے آندھیوں نے آشیانے تو مٹا ڈالا مگر چند تنکے آشیاں کی داستاں کہتے رہے جب زباں نے ساتھ چھوڑا بن گئیں یہ ترجماں ہم جن آنکھوں کو ہمیشہ بے زباں ...

    مزید پڑھیے

    ساجن کے سواگت کو سورج لایا بھر بھر تھالی دھوپ

    ساجن کے سواگت کو سورج لایا بھر بھر تھالی دھوپ خوش ہو کر دونوں ہاتھوں سے چاروں اور اچھالی دھوپ چھن چھن کر پتوں سے دکھائے کیا کیا کلا نرالی دھوپ بن جائے دھرتی پر کیسی سندر سندر جالی دھوپ جب تک ساتھ تھا من موہن کا جیون کتنا سہانا تھا چاندنی جیسے دودھ کی دھاریں جیسے مدھ کی پیالی ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    جینا تو اسی کو کہتے ہیں

    شام سہانی سرمئی بادل وادی میں اتر کر سرگوشی کرتے ہیں تیز ہوائیں پھولوں پتوں کا منہ شوخی سے چوم رہی ہیں دھرتی کا ذرہ ذرہ دمک رہا ہے کس کو آنا ہے کون آئے گا تم نے اپنی سانسوں کے دھاگے جس سے باندھ رکھے ہیں وہ تو نہیں آئے گا وہ خود سر ہے اس کی انا اس کے قدموں کی زنجیر بنی ہے کتنے آنسو ...

    مزید پڑھیے