ساجن کے سواگت کو سورج لایا بھر بھر تھالی دھوپ
ساجن کے سواگت کو سورج لایا بھر بھر تھالی دھوپ
خوش ہو کر دونوں ہاتھوں سے چاروں اور اچھالی دھوپ
چھن چھن کر پتوں سے دکھائے کیا کیا کلا نرالی دھوپ
بن جائے دھرتی پر کیسی سندر سندر جالی دھوپ
جب تک ساتھ تھا من موہن کا جیون کتنا سہانا تھا
چاندنی جیسے دودھ کی دھاریں جیسے مدھ کی پیالی دھوپ
تم جو نہیں تو اپنے لئے ہیں رین اور دن سب ایک سمان
بیوگ کی اندھی اندھی راتیں برہا کی کالی کالی دھوپ
آج مرے ساجن کے درشن شاید اس کو ہو نہ سکے
آج ہے پھیکا پھیکا سورج آج ہے خالی خالی دھوپ
میری اگر بھگوان سنیں تو ایک ہی بنتی ان سے کروں
بن کے بدریا چھائی رہوں میں کھائیں نہ میرے عالی دھوپ
مہرؔ ان کا نیوتا آیا ہے میں جی بھر کے گاؤں گی
چندر کرن چھیڑے گی بینا دے گی آ کر تالی دھوپ