Suhaib Farooqui

صہیب فاروقی

صہیب فاروقی کے تمام مواد

22 غزل (Ghazal)

    مے کشی کی شراب کی باتیں

    مے کشی کی شراب کی باتیں توبہ توبہ جناب کی باتیں میں نے کب پی حساب سے یا رب مجھ سے پھر کیوں حساب کی باتیں تو غفور‌‌ الرحیم ہے بے شک پھر یہ کیسی عذاب کی باتیں ایروں غیروں سے ہم نہیں کرتے دل خانہ خراب کی باتیں کتنا کھل کھل کے لوگ کرتے ہیں شرمساری حجاب کی باتیں دل نشیں دل فریب ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک برگ چمن مشک بار آئے گا

    ہر ایک برگ چمن مشک بار آئے گا خزاں کے بعد گل نو بہار آئے گا بلندیاں تو مشقت سے ہاتھ آتی ہیں گلوں کے ساتھ یقینی ہے خار آئے گا مجھے یقیں ہے کسی دن تو اے جفا پیشہ تجھے بھی میری وفاؤں پہ پیار آئے گا ہمارا عشق کرامت سے کم نہیں جاناں تمہارے حسن پہ اس سے نکھار آئے گا اگر میں تم سے ...

    مزید پڑھیے

    اے دل ناداں تجھے سمجھائیں کیا

    اے دل ناداں تجھے سمجھائیں کیا آرزوئے وصل میں مر جائیں کیا ایک روشن دل ہمارے پاس ہے ہم اندھیروں سے بھلا گھبرائیں کیا جب سفر کی کوئی بھی منزل نہیں ہم بھی خاک رہ گزر بن جائیں کیا کیا کریں جب کھیت چڑیاں چگ گئیں اب اگر پچھتائیں تو پچھتائیں کیا بے وفا کو با وفا کہنے لگیں عشق کی رسم ...

    مزید پڑھیے

    دستار بہت روئی دینار بہت رویا

    دستار بہت روئی دینار بہت رویا جب دام لگے میرے بازار بہت رویا کچھ بھی نہ ہوا حاصل بے کار بہت رویا جب ہوش میں آیا تو مے خوار بہت رویا منہ زور تلاطم نے چھوڑا نہ سفینے کو جب بس نہ چلا کوئی پتوار بہت رویا ہم نے تو صنم تیری چپ چاپ پرستش کی لیکن یہ دل بسمل ہر بار بہت رویا تحریر میں جب ...

    مزید پڑھیے

    تنہا قمر کو چھوڑ کے تارے چلے گئے

    تنہا قمر کو چھوڑ کے تارے چلے گئے غربت میں جیسے یار ہمارے چلے گئے ہم زندگی کو ایسے گزارے چلے گئے جیسے کہ کوئی قرض اتارے چلے گئے تم کیا بدل گئے کہ زمانہ بدل گیا خوش قسمتی کے سارے ستارے چلے گئے جو پھل گرے زمیں پہ وہ یاروں نے چن لیے ہم پتھروں کو پیڑ پہ مارے چلے گئے اس نے بڑے فریب سے ...

    مزید پڑھیے

تمام