کب کرو گے ہمارا استقبال
وقت کا ایسا یہ جزیرہ ہے جہاں دن اور رات کچھ بھی نہیں ذہن و دل اب ہیں ایسے عالم میں ہوش و بے ہوشی میں نہیں کچھ فرق اجنبیت ہے ایک خلا ہے یہ یہاں خود کا پتا نہیں ملتا پھر بھی کچھ تو سنائی دیتا ہے چند آوازیں اور ایک دستک ہر صدا کا کچھ ایسا لہجہ ہے جیسے دہشت ہو درد ہو موجود جیسے عصمت کو ...