دھند سبودھ لال ساقی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں وہم کے اس جنگل سے باہر جانے کو کبھی کبھی ایک راہ نظر تو آتی ہے بڑھتا بھی ہوں اس جانب تھوڑا سا مگر شک کی دھند سے عینک کے شیشے دھندلے ہو جاتے ہیں سب رستے کھو جاتے ہیں