Subodh Lal Saqi

سبودھ لال ساقی

سبودھ لال ساقی کی نظم

    مجھے معلوم ہے

    مجھے معلوم ہے میری تمام ان سنی دستکوں بنا پڑھی چٹھیوں مایوس درخواستوں کے عوض ایک لمبی خاموشی کے بعد وہ کھٹکھٹائے گا میرا در اور میں گھر پر نہیں ملوں گا

    مزید پڑھیے

    ہم نہ سہی

    ہم نہ سہی تم نہ سہی مگر اب بھی کوئی لڑکا کسی لڑکی کے گھر کے سامنے چلچلاتی دھوپ میں کھڑا ہوگا کسی بہانے تم نہ سہی میں نہ سہی مگر اب بھی کوئی لڑکی گھر کی کھڑکی تک آنے میں جھجکتی ہوگی کہ اس پاگل لڑکے کی حوصلہ افزائی نہ ہو جائے میں نہ سہی تم نہ سہی مگر وہ لڑکا اب بھی مس کرتا ہوگا وہ ...

    مزید پڑھیے

    ڈور

    بادل برکھا ندیاں ساگر ساگر بادل برکھا ندیاں ایک ڈور کا حصہ ہیں فردا کے سانچے میں کل اور آج یوں ہی ڈھل جاتے ہیں کل اور آج اور کل آپس میں جدا نہیں ہو پاتے ہیں گزرے لمحے ختم نہیں ہو جاتے ہیں میرا نظارہ میری نظر میرے حوالے میرے تیور میرا تلفظ میری زبان میری جہالت میرا گیان میرے تخیل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2