کیفے
دو ہی کپ منگاتا ہوں آج بھی میں کافی کے دیکھ کر یہ کیفے میں لوگ رونے لگتے ہیں کوئی ایک وہ ٹیبل بک کبھی نہیں کرتا جس پہ میں نے چابی سے ایک دل بنایا تھا اور دو نام لکھے تھے ہو گیا پرانا پر آج تک نہیں بدلا میز کا وہ اک گلدان پہلے وصل پر جس میں تم نے پھول رکھے تھے مجھ سے کوئی ویٹر اب ٹپ ...