یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا
یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا میری جاناں ہمیں بچھڑے تو کتنے دن مہینے سال گزرے ہیں مگر یہ چوٹ گہری ہے مگر یہ زخم تازے ہیں یہ دکھ کم کیوں نہیں ہوتا میری جاناں اگر میں ساتھ دو پنچھی بھی بیٹھے دیکھتا ہوں تو میرے ماضی کا ہر منظر میری آنکھوں کے ڈوروں میں ابھرتا ہے تڑپتا ہے میری آنکھوں کی ...