Shiv Om Misra Anvar

شیواوم مشرا انور

شیواوم مشرا انور کے تمام مواد

27 غزل (Ghazal)

    میرا وجود قابل صحرا تو ہے نہیں

    میرا وجود قابل صحرا تو ہے نہیں سودا تمہارے عشق کا رکھا تو ہے نہیں بہتر ہے بھول جاؤں میں اس کی مخالفت اس سے نجات کا کوئی ذریعہ تو ہے نہیں اس دل میں ایک حلقۂ احباب اور ہے خالی تمہارے نام کا ٹھپہ تو ہے نہیں اگنی کے سات پھیرے لیے ہیں تمہارے ساتھ خالی یہ چند روز کا رشتہ تو ہے ...

    مزید پڑھیے

    کب تلک بات کروں میں تری تصویر کے ساتھ

    کب تلک بات کروں میں تری تصویر کے ساتھ لفظ لپٹے ہیں مرے حلقۂ زنجیر کے ساتھ خواب میں دیکھا تھا کل رات نظارا کیسا ایک زنجیر بندھی تھی مری تصویر کے ساتھ حشر تک جیت کا ارمان لیے بیٹھا رہا وقت کی ناؤ پہ ٹوٹی ہوئی شمشیر کے ساتھ بات ہم کو نہ سمجھ آئی تمہاری اب تک بات ہم کو ذرا سمجھاؤ تو ...

    مزید پڑھیے

    اتنے امکان کے اجالوں میں

    اتنے امکان کے اجالوں میں زندگی پھنس گئی وبالوں میں تجزیہ خود کا جب کیا ہم نے زیست گم ہو گئی سوالوں میں کچھ نہیں اعتبار مستوں کا رات دن غرق ہے پیالوں میں آج بھی ویسی ہی وہ دکھتی ہے کچھ نہیں بدلا اتنے سالوں میں اب خیالوں میں تندرستی ہے آ گئے جب سے تم خیالوں میں میں ابھی سن کے ...

    مزید پڑھیے

    ارادے کیا ہوئے لمبے ہمارے

    ارادے کیا ہوئے لمبے ہمارے قدم پڑتے نہیں چھوٹے ہمارے بڑھا ہے درمیاں یہ پیار جب جب ہوئے ہیں کس قدر جھگڑے ہمارے سمجھتا تھا بڑا معصوم اس کو اڑے ہیں عشق میں طوطے ہمارے لگی ہے شرط دیکھے گا پلٹ کر ہوئے سب تعزیے ٹھنڈے ہمارے یہیں تو دیکھنا ہے وقت مشکل رہیں گے ساتھ میں کتنے ہمارے شجر ...

    مزید پڑھیے

    پریشاں اس طرح ہونے سے کیا ہوگا

    پریشاں اس طرح ہونے سے کیا ہوگا وہی ہوگا جو منظور خدا ہوگا کبھی سوچا نہیں میں نے محبت میں وہ مجھ سے روٹھ کر ایسے خفا ہوگا نہیں کوئی شکایت ہے مجھے اس سے شب فرقت میں وہ بھی تو جلا ہوگا چلو گے کب تلک تم ان کے کاندھوں پر بھلا کیا خاک تم کو تجربہ ہوگا بہت ہی مشترک تھے درد دونوں ...

    مزید پڑھیے

تمام