میری وحشت کا ترے شہر میں چرچا ہوگا
میری وحشت کا ترے شہر میں چرچا ہوگا اب مجھے دیکھ کے شاید تجھے دھوکا ہوگا صاف رستہ ہے چلے آؤ سوئے دیدہ و دل عقل کی راہ سے آؤ گے تو پھیرا ہوگا کون سمجھے گا بھلا حسن گریزاں کی ادا میرے عیسیٰ نے مرا حال نہ پوچھا ہوگا وجہ بے رنگیٔ ہر شام و سحر کیا ہوگی میں نے شاید تجھے ہر رنگ میں دیکھا ...