گردش میں چشم دوست کا پیمانہ آگیا
گردش میں چشم دوست کا پیمانہ آگیا لیجے مقام سجدۂ شکرانہ آ گیا میں اور شراب ناب مگر اس کو کیا کروں غم مجھ کو لے کے جانب مے خانہ آ گیا یارائے ضبط رہ نہ سکا روبروئے دوست آنکھوں میں کھنچ کے درد کا افسانہ آ گیا سوئے حرم چلے تھے بڑے اہتمام سے قسمت کی بات راہ میں بت خانہ آ گیا سجدے مچل ...