Shauq Mahri

شوق ماہری

شوق ماہری کی غزل

    گردش میں چشم دوست کا پیمانہ آگیا

    گردش میں چشم دوست کا پیمانہ آگیا لیجے مقام سجدۂ شکرانہ آ گیا میں اور شراب ناب مگر اس کو کیا کروں غم مجھ کو لے کے جانب مے خانہ آ گیا یارائے ضبط رہ نہ سکا روبروئے دوست آنکھوں میں کھنچ کے درد کا افسانہ آ گیا سوئے حرم چلے تھے بڑے اہتمام سے قسمت کی بات راہ میں بت خانہ آ گیا سجدے مچل ...

    مزید پڑھیے

    ساقی کو اگر فکر مداوا بھی نہیں ہے

    ساقی کو اگر فکر مداوا بھی نہیں ہے اس کم نگہی کا ہمیں شکوہ بھی نہیں ہے وہ جور سے باز آیا ہو ایسا بھی نہیں ہے اور شہر میں ظالم کہیں رسوا بھی نہیں ہے اچھا ہے اگر آپ کا ہو جائے اشارہ طوفان کئی روز سے اٹھا بھی نہیں ہے پلکوں پہ چمکنے لگے اشکوں کے ستارے ہونٹوں پہ تبسم ابھی آیا بھی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    کچھ روز سے پریشاں وہ زلف مشکبو ہے

    کچھ روز سے پریشاں وہ زلف مشکبو ہے میرے ہی حال دل کی تصویر ہو بہ ہو ہے یہ کس کی آرزو ہے یہ کس کی جستجو ہے کس کی تلاش میں دل آوارہ کو بہ کو ہے اے بے ادب یہ کیسا انداز گفتگو ہے کمبخت کچھ خبر ہے تو کس کے روبرو ہے پھر کوئی زخم تازہ شاید ملے گا دل کو تعمیر آشیاں کی پھر دل کو آرزو ہے ان ...

    مزید پڑھیے

    نسیم صبح کیوں اٹھلا رہی ہے

    نسیم صبح کیوں اٹھلا رہی ہے خدا جانے کہاں سے آ رہی ہے وہ مل جائیں صبا تو ان سے کہنا یہ برکھا رت بھی بیتی جا رہی ہے کسی سے دور ہو جانے کی ساعت بہت نزدیک آتی جا رہی ہے یہ کیوں بڑھنے لگی ہے دل کی دھڑکن ہماری یاد کس کو آ رہی ہے بہاروں کا پیام آیا ہے شاید ہوا زنجیر در کھڑکا رہی ہے وہ ...

    مزید پڑھیے

    پلکیں اٹھیں نگاہ ملی بات ہو گئی

    پلکیں اٹھیں نگاہ ملی بات ہو گئی دونوں طرف سے پرسش حالات ہو گئی ہلکی سی روشنی بھی نہیں دور دور تک فرقت کی رات کتنی بڑی رات ہو گئی راہ جنوں میں بیکس و تنہا چلا تھا میں ہم راہ دل کے گردش حالات ہو گئی یہ حسن اتفاق کہ تم آ گئے ادھر خوش قسمتی کہ تم سے ملاقات ہو گئی یہ وقت آ گیا ہے مری ...

    مزید پڑھیے

    کچھ تو دیکھیں اثر چراغ چلے

    کچھ تو دیکھیں اثر چراغ چلے بجھ ہی جائے مگر چراغ جلے مسکرا کر یہ کس نے دیکھ لیا رہ گزر رہ گزر چراغ جلے اتنی ہی اور تیرگی پھیلی شہر میں جس قدر چراغ جلے کون جانے کہ کن امیروں پر شام سے تا سحر چراغ جلے قابل دید ہے یہ عالم بھی اس طرف دل ادھر چراغ جلے ساری بستی دھوئیں میں ڈوب گئی شہر ...

    مزید پڑھیے

    کیا لطف زندگی کا جو نادانیاں نہ ہوں

    کیا لطف زندگی کا جو نادانیاں نہ ہوں سینے میں دل ہو اور پریشانیاں نہ ہوں ترک تعلقات تو کرتے ہو دیکھنا تم کو خدا نہ کردہ پشیمانیاں نہ ہوں یہ ساری اضطراب مسلسل کی بات ہے دل کو سکون ہو تو غزل خوانیاں نہ ہوں زخم جگر کو اپنے چھپاتا رہا ہوں میں اس خوف سے کہ ان کو پشیمانیاں نہ ہوں وہ ...

    مزید پڑھیے

    باقی نہ رہے ہوش جنوں ایسا ہوا تیز

    باقی نہ رہے ہوش جنوں ایسا ہوا تیز اتنا ہی بھٹکتا رہا میں جتنا چلا تیز دن ڈھلنے لگا بڑھنے لگے شام کے سائے اے سست قدم اب تو قدم اپنے اٹھا تیز کیا جانیے ظالم نے کسے قتل کیا ہے کیوں ہاتھوں میں آج اس کے ہوا رنگ حنا تیز اب منزل مقصود بہت دور نہیں ہے اے ہم سفرو اور ذرا اور ذرا ...

    مزید پڑھیے

    بڑے صبر و تحمل سے بصد پاس ادب کاٹے

    بڑے صبر و تحمل سے بصد پاس ادب کاٹے جدائی اک قیامت تھی مگر یہ روز و شب کاٹے قیامت ہے کہ اس نے ایک جرم بے گناہی کا میرے دست طلب توڑے مرے پائے طلب کاٹے دل درد آشنا ملتا تو شاید تم سمجھ سکتے کہ تم سے دور رہ کر ہم نے کیسے روز و شب کاٹے اسیران قفس صیاد کے ممنون احساں ہیں کبھی منقار سی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2