Shashank Singh Thakur Saahil

ششانک سنگھ ٹھاکر ساحل

  • 1990

ششانک سنگھ ٹھاکر ساحل کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    دل فسردہ یہ کسی کا نہیں دیکھا جاتا

    دل فسردہ یہ کسی کا نہیں دیکھا جاتا آنکھ میں اشک کا دریا نہیں دیکھا جاتا زندگی تیرا یقیں کیسے کروں میں آخر تجھ سے اک شخص بھی ہنستا نہیں دیکھا جاتا بے وفائی تو چلو ٹھیک ہے لیکن تیرے سر تلے غیر کا شانا نہیں دیکھا جاتا تجھ پہ الزام لگا سکتے ہیں لیکن ہم سے تیرا دامن کبھی میلا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہمیں پاگل بنا دینے سے پہلے

    ہمیں پاگل بنا دینے سے پہلے بتا دیتے سزا دینے سے پہلے ذرا تحریر کو تو چوم لیتے ہمارا خط جلا دینے سے پہلے مصور آنکھ میں دریا اتارے ہنسی لب پر سجا دینے سے پہلے مکر جانے کی عادت ہے اسے بھی کوئی وعدہ نبھا دینے سے پہلے ذرا سوچو یہ چھپر جل گیا تو شراروں کو ہوا دینے سے پہلے گلے مل کے ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے دل میں تمہاری چاہت کبھی تھی جاناں پر اب نہیں ہے

    ہمارے دل میں تمہاری چاہت کبھی تھی جاناں پر اب نہیں ہے ہمیں بھی تم سے بہت محبت کبھی تھی جاناں پر اب نہیں ہے ہم اپنے اشکوں کو روک لیں گے مگر نہ شکوہ کوئی کریں گے تمہارے شانے کی وہ ضرورت کبھی تھی جاناں پر اب نہیں ہے وہ روئے روشن وہ مست آنکھیں تھی جن پہ قرباں سبھی بہاریں تمہارے چہرے ...

    مزید پڑھیے

    ہو کے مسمار گرنے والی ہے

    ہو کے مسمار گرنے والی ہے دل کی دیوار گرنے والی ہے جھریاں پڑ رہی ہیں چہرے پر دل کی سرکار گرنے والی ہے اب تو آ جاؤ کے مری یہ آنکھ ہو کے بیمار گرنے والی ہے ہم محبت میں جھک گئے یعنی سر سے دستار گرنے والی ہے دل کے زینے سے یاد جاناں پھر بن کے لاچار گرنے والی ہے اک پری رو ہماری بانہوں ...

    مزید پڑھیے