دل فسردہ یہ کسی کا نہیں دیکھا جاتا
دل فسردہ یہ کسی کا نہیں دیکھا جاتا آنکھ میں اشک کا دریا نہیں دیکھا جاتا زندگی تیرا یقیں کیسے کروں میں آخر تجھ سے اک شخص بھی ہنستا نہیں دیکھا جاتا بے وفائی تو چلو ٹھیک ہے لیکن تیرے سر تلے غیر کا شانا نہیں دیکھا جاتا تجھ پہ الزام لگا سکتے ہیں لیکن ہم سے تیرا دامن کبھی میلا نہیں ...