شمس خالد کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    غموں کے پھول سر شاخ مسکراتے ہیں

    غموں کے پھول سر شاخ مسکراتے ہیں اداسیوں کے یہ موسم کہاں سے آتے ہیں بچھڑنے والوں کو الزام کیوں دیا جائے دلوں کا کیا ہے بنا بات ٹوٹ جاتے ہیں ترا خیال جو بدلا جنوں میں ہوش آیا یہ راستے تو کہیں اور لے کے جاتے ہیں پھر ایک شام ترے سنگ خود کو بھول آئے سنانے والے کئی داستاں سناتے ...

    مزید پڑھیے

    جس کی جو ہے طلب تماشہ ہے

    جس کی جو ہے طلب تماشہ ہے یہ بھی کتنا عجب تماشہ ہے آنکھ ایمان لائی منظر پر دل یہ کہتا ہے سب تماشہ ہے میں نے دنیا کے رنگ دیکھے ہیں میرے آگے یہ سب تماشہ ہے دیکھتے ہیں جو ہم کسی کی طرف دیکھنے کا سبب تماشہ ہے وہ بھی دکھلائے جو کہ ہے ہی نہیں تیری دنیا عجب تماشہ ہے لا مکاں سے یہ دہر تک ...

    مزید پڑھیے

    شہر بدری کے دن گزر جاتے

    شہر بدری کے دن گزر جاتے کتنا اچھا تھا لوگ گھر جاتے آن دے کر کے جان لائے ہو کیا یہ لازم نہیں تھا مر جاتے حکم نافذ تھا اپنے گھر میں رہو بے گھری ہم بتا کدھر جاتے محتسب نے بڑی ہی جلدی کی عین ممکن تھا ہم سدھر جاتے عمر جیسی گزار دی ہم نے تم کو ملتی تو کب کے مر جاتے ہائے رے التفات چارہ ...

    مزید پڑھیے

    گلشن بے بہار ہیں ہم لوگ

    گلشن بے بہار ہیں ہم لوگ دامن خار زار ہیں ہم لوگ چشم کوتاہ بیں کو کیا ہے خبر خود ہی اپنے شکار ہیں ہم لوگ آئنہ بھی یقیں نہ کر پائے ایسے بے اعتبار ہیں ہم لوگ کس قدر پر سکون ہے دنیا کس قدر بے قرار ہیں ہم لوگ وقت کے ناتمام صحرا میں زندگی کا مزار ہیں ہم لوگ آپ اپنی تلاش میں گم ہیں آپ ...

    مزید پڑھیے