شاہد جمیل کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    مرض اک طرف اور دوا اک طرف

    مرض اک طرف اور دوا اک طرف خدایا ہے میری صدا اک طرف مگر میری آنکھوں میں دونوں چراغ دوا اک طرف اور دعا اک طرف خدا ان کے حصے میں منزل اتار سفر اک طرف راستہ اک طرف مقدر پہ دونوں کے پہرے ہیں کیا محن اک طرف اور صلہ اک طرف نیا میکدہ ہے چلن بھی نیا شراب اک طرف ہے نشہ اک طرف خدا میرے ...

    مزید پڑھیے

    تمہاری یادوں کو الزام دیتے رہتے ہیں

    تمہاری یادوں کو الزام دیتے رہتے ہیں قلم کے ہاتھ میں کچھ کام دیتے رہتے ہیں جگر کو داغ نظر کو سراب دل کو فریب ہم اپنے پیاروں کو انعام دیتے رہتے ہیں جو کام کر نہ سکے اس کے رو بہ رو جا کر غزل کے شعر میں انجام دیتے رہتے ہیں دیار دل کو کھلا چھوڑ دیتے ہیں اکثر گزرنے والوں کو الزام دیتے ...

    مزید پڑھیے

    ہوس کے رنگ سبھی آسمان والے ہیں

    ہوس کے رنگ سبھی آسمان والے ہیں ملال ہجر نے کیا بال و پر نکالے ہیں میں آسمان سے تاروں کی وجہ کیا پوچھوں تمہاری یاد نے آنسو بہت اچھالے ہیں لہو کی بوند کا قصہ تو صرف اتنا ہے کہ تیری یاد نے سب اشک رنگ ڈالے ہیں تجھے بھلانے کے سب راستے سجا دوں گا انا کی شاخ پہ پھر پھول آنے والے ہیں

    مزید پڑھیے

    مرے رتجگوں کو ظفر یاب کر دے

    مرے رتجگوں کو ظفر یاب کر دے خدایا اسے اتنا بے خواب کر دے وہ غنچہ بدن اب کے پتھرا گیا ہے مرے آنسوؤں کو بھی تیزاب کر دے اسے اتنا خوش کر کہ لب سوکھ جائیں اسے اتنا غم دے کہ سیراب کر دے اگر مضطرب ہے تو اس کو سکوں دے اگر پر سکوں ہے تو بیتاب کر دے یہ مخلوق اپنے لیے مسئلہ ہے وفا کرنے ...

    مزید پڑھیے

    اس کا قصہ چھڑا نقابیں کھینچ

    اس کا قصہ چھڑا نقابیں کھینچ خیمۂ خواب کی طنابیں کھینچ ہے عدو کو پڑھائی کا چسکا وار کرنا ہے تو کتابیں کھینچ ریک پر رینگتی ہے خاموشی کوئی کہرام اٹھا شرابیں کھینچ بے حسی کی سڑک سلامت ہے چل یہ جذبات کی جرابیں کھینچ

    مزید پڑھیے

تمام