ہوس کے رنگ سبھی آسمان والے ہیں
ہوس کے رنگ سبھی آسمان والے ہیں
ملال ہجر نے کیا بال و پر نکالے ہیں
میں آسمان سے تاروں کی وجہ کیا پوچھوں
تمہاری یاد نے آنسو بہت اچھالے ہیں
لہو کی بوند کا قصہ تو صرف اتنا ہے
کہ تیری یاد نے سب اشک رنگ ڈالے ہیں
تجھے بھلانے کے سب راستے سجا دوں گا
انا کی شاخ پہ پھر پھول آنے والے ہیں