Shah Room Khan wali

شاہ روم خان ولی

شاہ روم خان ولی کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    شام آئی تو بہر سمت نمودار ہوا

    شام آئی تو بہر سمت نمودار ہوا تجھ سے اچھا تو ترا سایۂ دیوار ہوا اک تری یاد کہ مانند سحر روشن ہے اک ترا نام کہ مجھ کو ابد آثار ہوا جب میں سویا تو رکھا اس نے مرے ہاتھ پہ ہاتھ بخت کم بخت بھی کس وقت پہ بیدار ہوا ایک سائل ہے ترے در کا سبھی جانتے ہیں ہاں وہی شخص کہ جو گاؤں کا سردار ...

    مزید پڑھیے

    منظر کئی بارش سے زمیں پر اتر آئے

    منظر کئی بارش سے زمیں پر اتر آئے پیڑوں کی طرح لوگوں کے چہرے نکھر آئے محکم نہ زمیں سے ہو تعلق ہی جڑوں کا اس پیڑ پہ آئے بھی تو کیسے ثمر آئے پسپائی نہیں ہے تو ہے پچھتاوا یقیناً ہم لوگ جو منزل سے بھی آگے گزر آئے شاید کسی محرومی کا اظہار ہوا ہے مضمون محبت کے جو شعروں میں دھر ...

    مزید پڑھیے

    تیری گرہ میں مال فقط چار دن کا ہے

    تیری گرہ میں مال فقط چار دن کا ہے جذبوں میں اشتعال فقط چار دن کا ہے بام عروج پر بھی کبھی آؤں گا ضرور ہم دم مرا زوال فقط چار دن کا ہے کس کو خبر سحاب کہاں جا کے روئے گا موسم یہ برشگال فقط چار دن کا ہے تیری سماعتوں کے ہنر کو ملے دوام میرا سخن کمال فقط چار دن کا ہے ہم عشق لازوال کے ...

    مزید پڑھیے

    کچھ بھی میان دود دکھائی نہیں دیا

    کچھ بھی میان دود دکھائی نہیں دیا حاکم تجھے جمود دکھائی نہیں دیا آیا خیال میرؔ تقیؔ میرؔ کا مجھے اپنا کہیں وجود دکھائی نہیں دیا تحریک میرے جذبوں کو اس سے ملے سدا کیوں جلوۂ حسود دکھائی نہیں دیا بدلا سبھی نے رنگ تو یہ بھی بدل گیا چرخ کہن کبود دکھائی نہیں دیا سب فاصلے عبور ...

    مزید پڑھیے

    غزل جب تازہ کہتا ہوں پرانی بھول جاتا ہوں

    غزل جب تازہ کہتا ہوں پرانی بھول جاتا ہوں فسانہ لکھنے بیٹھوں تو کہانی بھول جاتا ہوں مری رفتار دنیا سے بہت ہی تیز ہوتی ہے رگوں میں خون کی اکثر روانی بھول جاتا ہوں مرے ہاتھوں میں جب بھی وہ حنائی ہاتھ رکھتی ہے میں باتیں سب زمینی اور زمانی بھول جاتا ہوں میں نور آگہی کے قرمزی ...

    مزید پڑھیے

تمام