شہر نوا
اس گرد و نواح میں مہکی تھی وہ نغمہ بہ لب لالے کی کلی پتی پر لپٹی پتی سرکاتی آہستہ خرام سنہری دھوپوں میں اک پوری رت کا خم اس کے امرت سے بھرا اک پوری رت ڈنڈی ڈھلکانے پنکھڑیاں بکھرانے کو درکار ہوئی سب چمن چمن گل حوض لبالب سائے گھنے جھونکوں کی صورت کی رواں دواں افتادہ بظاہر سب ...