Sayed Mujeebul Hasan

سید محمد مجیب الحسن

سید محمد مجیب الحسن کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    موسم گل نہ بہاروں کا سخن یاد آئے

    موسم گل نہ بہاروں کا سخن یاد آئے مجھ کو اے ماہ ترے رخ کی پھبن یاد آئے سیر گلشن کے لیے وہ نہ کہیں نکلے ہوں کس لیے آج مجھے سرو و سمن یاد آئے جب شفق دیکھوں تو یاد آتے ہیں عارض اس کے چاند کو دیکھتے ہی اس کا بدن یاد آئے بجھ گیا دل بھی مرے گھر کے چراغوں کی طرح خاک ایسے میں کوئی غنچہ دہن ...

    مزید پڑھیے

    آندھیوں سے ہیں رابطے اس کے

    آندھیوں سے ہیں رابطے اس کے جل رہے ہیں سبھی دیے اس کے خوشبوئیں کر رہی ہیں اس کا طواف باغ سب ہیں ہرے بھرے اس کے وہ سراپا ہے آفتاب جمال کون ٹھہرے گا سامنے اس کے مجھ سے پہچانتے ہیں لوگ اس کو عکس میرے ہیں آئنے اس کے میں کتاب اس کی زندگی کی ہوں مجھ میں روشن ہیں حاشیے اس کے شب کے ...

    مزید پڑھیے

    جب تلک عشق کا افسانہ مکمل ہوگا

    جب تلک عشق کا افسانہ مکمل ہوگا ایک طوفان بپا ذہن میں ہر پل ہوگا دل دھڑکنے کی صدا اتنی کہاں ہوتی ہے پاس ہی شور مچاتا کوئی پاگل ہوگا اتنا آسان نہیں دشت تمنا کا سفر کہیں دریا تو کوئی راستہ دلدل ہوگا تشنگی دشت کی صورت ہے لبوں پر بیٹھی کب ترا ہاتھ مرے واسطے چھاگل ہوگا منزل درد سے ...

    مزید پڑھیے

    ٹھٹھک گیا مہ نو جھیل میں اترتے ہوئے

    ٹھٹھک گیا مہ نو جھیل میں اترتے ہوئے تو ہم نے دیکھا ہے آب رواں ٹھہرتے ہوئے قصیدہ گوئی خد و خال کی نظارے کریں وہ آئنے سے کرے گفتگو سنورتے ہوئے نہ ارد گرد کا کچھ ہوش تھا نہ خود اپنا عجیب حال تھا خوشبو سے بات کرتے ہوئے پھر اس کے بعد سمٹنے کی آرزو نہ رہی کچھ ایسا لطف ملا ٹوٹتے بکھرتے ...

    مزید پڑھیے

    آئنہ عہد گذشتہ کا بچا رہ گیا ہے

    آئنہ عہد گذشتہ کا بچا رہ گیا ہے طاق نسیاں پہ ابھی ایک دیا رہ گیا ہے کھڑکیاں سو گئیں خاموش ہوئے سارے چراغ اک دریچہ مگر اس گھر کا کھلا رہ گیا ہے اے ہوا اب تو نہ کر آگ اگلنے کا عمل شاخ پر بس یہی اک پتا ہرا رہ گیا ہے کہیں ٹھوکر سے کوئی زخم نہ آ جائے تجھے دل ہمارا ترے قدموں میں پڑا رہ ...

    مزید پڑھیے

تمام