اپنی ماں کی دعائیں پاتا ہوں
اپنی ماں کی دعائیں پاتا ہوں اس لئے ہی تو مسکراتا ہوں پیار کی بھوک جب ستاتی ہے دوستوں سے فریب کھاتا ہوں یہ بھی میرے لئے عبادت ہے راستوں میں دیے جلاتا ہوں لوگ فرہاد مجھ کو کہتے ہیں گھر میں جب جوئے شیر لاتا ہوں مجھ کو پتھر حبیب لگتا ہے جب اسے حال دل سناتا ہوں اس سے میں کچھ بھی لے ...