ہزاروں درد یکجا ہو کے آنکھیں دھو رہے ہیں
ہزاروں درد یکجا ہو کے آنکھیں دھو رہے ہیں یہ رت گریہ کی ہے ہر سمت آنسو ہو رہے ہیں ہوائے خواب خوش نے تھی ہماری نیند توڑی سو اک گہری اداسی اوڑھ لی ہے سو رہے ہیں ہمیں رکھنے تھے اپنے نقش پا بھی سرخیوں میں سو اپنی راہ میں کچھ اور کانٹے بو رہے ہیں بڑی خواہش تھی ہم کو قیس ہونے کی سو ہو ...