آس صائمہ خیری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں بیت چکا ہے وہ پل جس پل اس کو میرے گھر آنا تھا بیت چکے ہیں ایسے پل بھی جن سے میرا ساتھ نہیں تھا شام ہوئی ہے آس کو اب تک لازم تھا یہ ٹوٹ ہی جاتی لیکن میں تو آتی جاتی ہر رکشا کو دیکھ رہی ہوں