ہم تو اک گرتی ہوئی دیوار ہیں
ہم تو اک گرتی ہوئی دیوار ہیں آپ کے رحم و کرم پر بار ہیں ہر قدم پر ہیں صلیبیں دار ہیں زندگی کے راستے پر خار ہیں آج تک پیتے رہے ہیں اشک غم زہر بھی پینے کو اب تیار ہیں پائیں گے سایہ بھی اک دن دھوپ میں وقت کے گیسو اگر خم دار ہیں یار تو خاموش ہیں مدت ہوئی اب کرم فرما فقط اغیار ...