صدف معصوم کے تمام مواد

5 نظم (Nazm)

    کبھی تم

    کبھی تم میں سے نکل کر باہر تو آؤ دیکھو یہ دنیا کتنی حسین ہے قدرت کے ان انمول تحفوں پہ تمہارا بھی تو حق ہے تم نے ہر خوشی سے منہ موڑ لیا ہے کبھی اپنے میں سے نکل کر باہر تو آؤ دیکھو ذرا اور محسوس کرو کسی کی آنکھیں تمہارے دید کو ترس رہی ہیں کسی کی روح تم میں جذب ہونے کے لئے بے قرار ہے

    مزید پڑھیے

    میرے آنگن میں

    میرے آنگن میں پہلی خوشی بن کر تم آئی ہو جیسے تپتے ہوئے صحرا میں بارش کی بوندیں گرتی ہوں تم نے مجھے کتنا بلند مرتبہ دیا ہے بالکل پریوں جیسی لگتی ہو تم تمہارے منہ سے ماں سن کر ایک انوکھا احساس ہوتا ہے تمہارے ننھے ننھے ہاتھوں کا لمس ایک عجیب سی توانائی بخشتا ہے تم میری زندگی کی پہلی ...

    مزید پڑھیے

    کتنی نعمتوں سے نوازا ہے مجھے

    کتنی نعمتوں سے نوازا ہے مجھے خدائے عز و جل نے یہ پر کشش سا بدن جس پہ شاعر پوری بیاض لکھ دے یہ چاند کی کرنوں جیسا اجلا اجلا روپ یہ سونے جیسے بال یہ گلاب جیسے نازک ہونٹ یہ سیاہ گھنیری زلفیں جن پہ رات کا گماں ہوتا ہے ان آنکھوں میں سمندر کی گہرائی ہے لہجے میں پھولوں سی نرمی ...

    مزید پڑھیے

    کچی عمر کے

    کچی عمر کے گلابی خوابوں کی قیمت کچی عمر کے خوب صورت جذبوں کی قیمت اس قدر مہنگی کیوں ہے تمام عمر گزر جانے کے بعد بھی پشیمانیاں رسوائیاں ساتھ ساتھ چلتی ہیں ہم سفر رہتی ہیں

    مزید پڑھیے

    کون ہے وہ

    کون ہے وہ جو ہر پل میرے ساتھ ساتھ چلتا ہے کبھی وہ پھول بن کر میرے ہونٹوں پر کھلتا ہے کبھی شبنم بن کر میری روح کو بھگو دیتا کون ہے وہ جو ہر پل میرے ساتھ ساتھ چلتا ہے وہ کبھی لفظ بن کر میری غزلوں میں سنور جاتا ہے جب وہ ہنستا ہے ہر سمت جگنو چمکنے لگتے ہیں جب وہ چلتا ہے تو راہوں ...

    مزید پڑھیے