کون ہے وہ
کون ہے وہ
جو ہر پل میرے ساتھ ساتھ چلتا ہے
کبھی وہ پھول بن کر میرے ہونٹوں پر کھلتا ہے
کبھی شبنم بن کر میری روح کو بھگو دیتا
کون ہے وہ
جو ہر پل میرے ساتھ ساتھ چلتا ہے
وہ کبھی لفظ بن کر میری غزلوں میں سنور جاتا ہے
جب وہ ہنستا ہے ہر سمت جگنو چمکنے لگتے ہیں
جب وہ چلتا ہے تو راہوں میں
ہزاروں چراغ جل اٹھتے ہیں
کون ہے وہ
جو ہر پل میرے ساتھ ساتھ چلتا ہے
کبھی وہ میرا سایہ بن جاتا ہے
کبھی میرا آسمان بن جاتا ہے
کبھی مجھے خود میں سمو لیتا ہے
کبھی میری زمین بن جاتا ہے
اس کی ایک نگاہ سے میں پاش پاش ہونے لگتی ہوں
جب ملنے کا اصرار کرتا ہے
میں بے بس ہو جاتی ہوں
کون ہے وہ جو ہر پل میرے ساتھ چلتا ہے