تو جو انجان ہے
تو جو انجان ہے میری پہچان ہے رات سنسان ہے دل پریشان ہے تیرے بن زندگی کیسی ویران ہے یہ جو مسکان ہے حشر سامان ہے دل کا جو چور ہے دل کا مہمان ہے کیسا ذیشان ہے تیرا دربان ہے چارہ گر اک نظر اب چلی جان ہے یہ نگاہ کرم مجھ پہ احسان ہے
تو جو انجان ہے میری پہچان ہے رات سنسان ہے دل پریشان ہے تیرے بن زندگی کیسی ویران ہے یہ جو مسکان ہے حشر سامان ہے دل کا جو چور ہے دل کا مہمان ہے کیسا ذیشان ہے تیرا دربان ہے چارہ گر اک نظر اب چلی جان ہے یہ نگاہ کرم مجھ پہ احسان ہے
یوں شہر کے بازار میں کیا کیا نہیں ملتا پر حسن میں ثانی کوئی تیرا نہیں نہیں ملتا جو کچھ دل ناکام نے چاہا نہیں ملتا منزل نہیں ملتی کبھی رستا نہیں ملتا لہجہ نہیں ملتا کبھی چہرہ نہیں ملتا دنیا میں ہمیں ایک بھی تم سا نہیں ملتا چھوڑا ہے جو اک گھر کو تو دوجا نہیں ملتا اب دل سا ترے ...
جسے خود سے جدا رکھا نہیں ہے وہ میرا ہے مگر میرا نہیں ہے جسے کھونے کا مجھ کو ڈر ہے اتنا اسے میں نے ابھی پایا نہیں ہے نقوش اب ذہن سے مٹنے لگے ہیں بہت دن سے اسے دیکھا نہیں ہے سنا ہے پھول اب کھلتے نہیں ہیں تو کیا کھل کر وہ اب ہنستا نہیں ہے نگر چھوڑا ہے جب سے اس غزل نے کوئی شاعر غزل ...