Sabihuddin Shaibi

صبیح الدین شعیبی

صبیح الدین شعیبی کی نظم

    تم اداس مت ہونا

    گر کبھی کوئی لمحہ ایسا زخم دے جائے کہ کوئی بھی مرہم اس زخم کو نہ بھر پائے تم اداس مت ہونا محو یاس مت ہونا زندگی کے سب موسم ایک سے نہیں ہوتے سارے لوگ اے ہمدم ایک سے نہیں ہوتے زندگی کی راہوں میں حادثے بھی آتے ہیں سانحے بھی آتے ہیں سانحوں سے کچھ بڑھ کر واقعے بھی آتے ہیں وقت ہی کے مرہم ...

    مزید پڑھیے