صبیحہ صدف کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    سسکتی زندگی کو زندگانی کون دیتا ہے

    سسکتی زندگی کو زندگانی کون دیتا ہے خزاں کے بعد پھر سے رت سہانی کون دیتا ہے مری آنکھوں میں صحراؤں کا منظر دیکھنے والو تہ صحرا یہ دریا کو روانی کون دیتا ہے نہیں مجھ سے کوئی شکوہ گلہ تو سچ بتاؤ پھر مری باتوں کو رنگ بد گمانی کون دیتا ہے شہہ کنعاں کی چاہت میں دوانی مصر کی ملکہ اسی ...

    مزید پڑھیے

    یوں زندگی کو زیر و زبر کر رہے ہیں ہم

    یوں زندگی کو زیر و زبر کر رہے ہیں ہم ہر دن ہی گردشوں میں بسر کر رہے ہیں ہم منزل کی ہے تلاش مگر یہ خبر نہیں کاغذ کی کشتیوں میں سفر کر رہے ہیں ہم اے شب سنبھل کہ تیرے اندھیروں کی خیر ہو خود میں تلاش نجم و قمر کر رہے ہیں ہم کچھ حسرتوں کے قافلے کچھ خواہشوں کے گھر بس خواب خواب ہی میں ...

    مزید پڑھیے

    ہو نظر ایسی کہ بس دل کی نگاہ تک پہنچے

    ہو نظر ایسی کہ بس دل کی نگاہ تک پہنچے دل میں اترے تو کبھی حال تباہ تک پہنچے منزلیں ان کو ملا کرتی ہیں آسانی سے تیرگی چھوڑ کے جو مشعل راہ تک پہنچے اب تلک جیسی بھی گزری ہمیں منظور مگر اب تو بن جائے کچھ ایسی کہ نباہ تک پہنچے جیتنا عشق کی بازی کوئی آسان نہیں عین ممکن ہے کوئی حسن ...

    مزید پڑھیے

    کہاں کہاں تجھے ڈھونڈوں کہاں کہاں دیکھوں

    کہاں کہاں تجھے ڈھونڈوں کہاں کہاں دیکھوں دکھائی کیوں نہیں دیتا ہے میں جہاں دیکھوں فضا میں پھیل رہا ہے اب انتشار بہت نہ جانے کتنے ہی چہرے دھواں دھواں دیکھوں کسی کے سامنے ظاہر نہ ہوں مرے حالات خدایا تجھ کو فقط فقط اپنا رازداں دیکھوں زمیں پہ پھر کہیں وحشت نے سر ابھارا ہے لہو کے ...

    مزید پڑھیے

    میرے اشعار کو معیار پہ تولا جائے

    میرے اشعار کو معیار پہ تولا جائے فن کو رکھ کر کسی فن کار پہ تولا جائے بات ہے تاب نظر کی تو ہٹا کر پردہ شوق دیدار کو دیدار پہ تولا جائے راس آتی ہے انہیں دھوپ جو صحرائی ہیں کیوں انہیں سایۂ دیوار پہ تولا جائے نفرتیں ہم کو سہی تول نہیں سکتی ہیں تولنا ہے تو ہمیں پیار سے تولا ...

    مزید پڑھیے

تمام