صباحت عروج کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    راستے لاکھ سہی کوئی بھی رہبر نہ لگے

    راستے لاکھ سہی کوئی بھی رہبر نہ لگے یہ بھی ممکن ہے کہ در وا ہو مگر در نہ لگے اجنبی لوگ ہیں اس پار کی بستی میں مگر مجھ کو اس پار بھی اپنا تو کوئی گھر نہ لگے ایسے بچھڑا کہ زمانے سے وہ لوٹا ہی نہیں ہے دعا ایسے پرندے کو کبھی پر نہ لگے اب کہ ڈھونڈوں گی ٹھکانہ میں کوئی دشت کے پاس یوں سر ...

    مزید پڑھیے

    مقابلے کے نہ ہم دشمنی کے قابل ہیں

    مقابلے کے نہ ہم دشمنی کے قابل ہیں ذہین لوگ ہیں بس عاشقی کے قابل ہیں جو اپنی مرضی کا سوچیں تم ان کو دفنا دو کہ ایسی لڑکیاں کب رخصتی کے قابل ہیں دکھی نہیں ہیں کہ ہم کیوں ہوئے نظر انداز ہمیں پتا ہے کہ ہم بے رخی کے قابل ہیں ہمیں ڈرایا گیا کب سکھایا ڈٹ جانا ہم ایسے لوگ فقط عاجزی کے ...

    مزید پڑھیے

    ایک تمنا ایسی جو درکار نہیں

    ایک تمنا ایسی جو درکار نہیں ایک پہیلی ہے جو پر اسرار نہیں کہیں پہ گھر خالی ہے کوئی لوگ نہیں کہیں پہ لوگ بہت ہیں پر دیوار نہیں تیرا اس کو چھوڑ کے جینا ایسا ہے ایک کہانی پوری ہے کردار نہیں ملنے کی امید کہیں پر رکھی ہے بوجھ کسی کے ہجر کا ہے جو بار نہیں ایک سہولت حاصل ہو جائے مجھ ...

    مزید پڑھیے

    زندہ آنکھوں میں بے حسی روشن

    زندہ آنکھوں میں بے حسی روشن مردہ چہروں پہ تازگی روشن ان نصیبوں پہ روز ہو ماتم ان کی محفل میں روشنی روشن خود میں اس کو بجھا دیا میں نے پھر ہوا مجھ میں اور بھی روشن بے وفا تھا مگر بچھڑنے پر اس کی آنکھوں میں تھی نمی روشن عادتاً سب سے بات کرتی ہوں اس کی رہتی مگر کمی روشن اس کے ...

    مزید پڑھیے

    دل تعفن سے بھر گیا ہوگا (ردیف .. ی)

    دل تعفن سے بھر گیا ہوگا میں محبت کو گاڑ آئی تھی چند رشتے وہیں پہ ڈوبے تھے میرے گاؤں میں باڑھ آئی تھی آج رسی خرید لائی ہوں دھول پنکھے سے جھاڑ آئی تھی یہ اداسی کہاں سے پھوٹ پڑی میں تو جڑ سے اکھاڑ آئی تھی تم مری زندگی سنوارو گے جس کو میں خود بگاڑ آئی تھی بس مجھے ایک گھر بسانا ...

    مزید پڑھیے

تمام