Robina Butt

روبینہ بٹ

روبینہ بٹ کی غزل

    جسے چین میرا عزیز ہو مجھے عمر کی وہ دعا نہ دے

    جسے چین میرا عزیز ہو مجھے عمر کی وہ دعا نہ دے ہے قضا کی اب مجھے آرزو مرے رب مجھے تو شفا نہ دے مرے دل میں یارو جو زخم ہیں بڑے جاں گداز ہیں جاں گسل نہ بچیں گے اب تو یہ جسم و جاں کوئی اس کو میرا پتا نہ دے مجھے سنگ تیرا عزیز ہے مری سانس تیرے قریب ہے مجھے اپنے ساتھ ہی لے کے چل مجھے راستہ ...

    مزید پڑھیے

    وہ میری چشم تر میں آ گیا ہے

    وہ میری چشم تر میں آ گیا ہے نشہ بن کے جو مجھ پہ چھا گیا ہے وہ جس نے معبدوں میں مجھ کو مانگا وہ شخص اب راہ میں ٹھکرا گیا ہے جسے دیکھا نہ میں نے خواب میں بھی تعاقب میں وہ گھر تک آ گیا ہے بڑے ارماں سے جو تعمیر کی تھی مری وہ جھونپڑی کوئی ڈھا گیا ہے

    مزید پڑھیے

    خار رستے میں میرے بوتے ہو

    خار رستے میں میرے بوتے ہو ہار غیروں کے تم پروتے ہو چاند جلوے چرا نہ لے جائے آپ کیوں بے خبر سے سوتے ہو جان تو آپ ہی ہو جان مری دور کب ہو قریب ہوتے ہو کیا کمی ہے ہماری چاہت میں کوچہ کوچہ ذلیل ہوتے ہو دل کو میرے سکون ملتا ہے آپ جب زار زار روتے ہو

    مزید پڑھیے

    اپنے گھر میں قیام کر جاؤ

    اپنے گھر میں قیام کر جاؤ چند لمحے کلام کر جاؤ دل جو اڑتا ہے ہر گھڑی اس کو آ کے پابند دام کر جاؤ اپنی آنکھوں کو تم جھکا کے صنم مے کشوں کو سلام کر جاؤ پیار کی بات جو ادھوری تھی اس کو آ کے تمام کر جاؤ زندگی جس کے چاہے نام کرو مجھ سے منسوب نام کر جاؤ کیسے مانیں کہ لاکھوں مرتے ...

    مزید پڑھیے

    اگر بیج رنگوں کا بویا نہ ہوتا

    اگر بیج رنگوں کا بویا نہ ہوتا مجھے عشق نے یوں ڈبویا نہ ہوتا ہزاروں نے مل کے اکیلے کو مارا اگر ایک ہوتا تو کھویا نہ ہوتا تجھے دفن کر کے یہ دل کہہ رہا ہے ہمیشہ کی تو نیند سویا نہ ہوتا مجھے زندگی یوں ہی بیکار لگتی ترا پیار من میں سمویا نہ ہوتا محبت میں شاید کمی رہ ہی جاتی اگر تو ...

    مزید پڑھیے

    گو چاروں طرف بزم آرائیاں ہیں

    گو چاروں طرف بزم آرائیاں ہیں مگر مجھ کو ڈستی یہ تنہائیاں ہیں چلو اک دفعہ دوریاں پھر بڑھا لو اگر مجھ سے ملنے میں رسوائیاں ہیں مسلسل مرے دل میں جو بج رہی ہیں یہ تیری محبت کی شہنائیاں ہیں مرے ساتھ چلتی رہیں پے بہ پے جو وہ تیری وفاؤں کی پرچھائیاں ہیں

    مزید پڑھیے