گو چاروں طرف بزم آرائیاں ہیں
گو چاروں طرف بزم آرائیاں ہیں
مگر مجھ کو ڈستی یہ تنہائیاں ہیں
چلو اک دفعہ دوریاں پھر بڑھا لو
اگر مجھ سے ملنے میں رسوائیاں ہیں
مسلسل مرے دل میں جو بج رہی ہیں
یہ تیری محبت کی شہنائیاں ہیں
مرے ساتھ چلتی رہیں پے بہ پے جو
وہ تیری وفاؤں کی پرچھائیاں ہیں