بے یقینی
برسات کی تیز بارش سے کچھ مکانوں کو گرتے دیکھ کر فکر لاحق ہو گئی اپنے گھر کی آئے دن زلزلوں کے جھٹکوں سے جگہ جگہ دراڑیں پڑ چکی ہیں چھت بھی ٹپکے جا رہی ہے ستون بھلا کب تک سہارا دے سکتے ہیں ان گھروں کو جو گھر بنیاد سے ہی ہل گئے ہوں
برسات کی تیز بارش سے کچھ مکانوں کو گرتے دیکھ کر فکر لاحق ہو گئی اپنے گھر کی آئے دن زلزلوں کے جھٹکوں سے جگہ جگہ دراڑیں پڑ چکی ہیں چھت بھی ٹپکے جا رہی ہے ستون بھلا کب تک سہارا دے سکتے ہیں ان گھروں کو جو گھر بنیاد سے ہی ہل گئے ہوں
مرے اندر نہاں تم ہو مرے دل ہو کہ جاں تم ہو کہ میرے رازداں تم ہو مگر اندھیر مت کرنا کبھی تم دیر مت کرنا مری قسمت تمہیں تو ہو مری الفت تمہیں تو ہو مری چاہت تمہیں تو ہو مری عزت تمہیں تو ہو مری طاقت تمہیں تو ہو مری ہمت تمہیں تو ہو مجھے تم زیر مت کرنا کبھی تم دیر مت کرنا محبت کے گلستاں ...
میں روٹھوں تو منانے میں مجھے واپس بلانے میں چراغ دل جلانے میں اندھیروں کو مٹانے میں دیار دل بسانے میں کہ میرے پاس آنے میں کبھی تم دیر مت کرنا یقیں کی داستاں تم ہو کہ مثل کہکشاں تم ہو میں دل ہوں تو زباں تم ہو
دھیرے دھیرے یخ بستہ کشمیری سرد ہوائیں سفید برفیلی چٹانوں سے ٹکرا کے اپنے وجود کو گھاٹی میں مدغم کرتی شور مچاتی چوٹی پہ منقش میرے بنگلے سے لپٹ جاتیں شفاف برف پوش ہو گئی تھی راستے کی ہر لکیر ایسے میں وہ دیکھنے آیا تھا برفیلا کشمیر طویل مسافت طے کرنے کے بعد اس نے سن رکھا تھا بہت ...
ٹوٹ جاتے ہیں جب تو کہاں جڑ پاتے ہیں کانچ کے کھلونوں کی طرح نازک ہوتے ہیں یہ خواب
عورت کو سمجھو نہ جاگیر اپنی نہ یہ خواب اپنا نہ تعبیر اپنی الجھتی ہے خود سے یہ لاچار ہو کر ہر اک بات سمجھے یہ تقصیر اپنی یہ کرتی ہے ہر اک ستم کو گوارا بناتی ہے ایسے یہ تقدیر اپنی ستائے گا اس کو بتا کیا زمانہ سناں جس کی اپنی ہے شمشیر اپنی نوالے کی خاطر یہ حرمت نہ بیچے سنبھالے یہ ...
ایک ہی پل میں ٹوٹ کر ہو گیا چور چور وو میرے خوابوں کا تاج محل جب مجھے لگا جھٹکا