خوف
اس کے وجود پر خوف کا بھیانک سایہ چھایا ہوا تھا۔ کپکپی طاری ہوتے ہی وہ لاشعوری کے عالم میں تھرتھراتے ہاتھ سے اپنا گال تھام لیتا ۔ اس کی نفسیات پر اس خوف ناک زہریلے جنگلی سانپ کی دہشت اثر اندازہوچکی تھی ۔ خوف نے اس کی سوچ پر ایک حُلیہ نقش کیا تھا اور جب بھی اس حُلیہ کی آواز اس کے ...