دنیا پہ میرے فن کا اثر بعد میں ہوا
دنیا پہ میرے فن کا اثر بعد میں ہوا پہلے تو عیب تھا یہ ہنر بعد میں ہوا برسوں سراب بن کے مری آنکھ میں رہا اک شخص وہ جو دیدۂ تر بعد میں ہوا صحبت میں میری تھا تو کشادہ تھی اس کی فکر وہ تنگ ذہن تنگ نظر بعد میں ہوا اک شعر رات ذہن کے کاغذ پہ نیند میں ہونے سے رہ گیا تھا مگر بعد میں ...