حجازی رنگ میں جو رنگ عرفاں دیکھ لیتے ہیں
حجازی رنگ میں جو رنگ عرفاں دیکھ لیتے ہیں وہ اپنے کفر میں بھی نور ایماں دیکھ لیتے ہیں کبھی رہتا تھا غم پائے طلب منزل کے دامن میں مگر اب پاؤں کو منزل بہ داماں دیکھ لیتے ہیں چھپے جا تو نظر سے لاکھ دل سے چھپ نہیں سکتا تری تنویر نزدیک رگ جاں دیکھ لیتے ہیں بس اتنی رہ گئی ہے اب قفس میں ...