پاس سے یوں آنچل لہراتے لوگ گزرتے رہتے ہیں
پاس سے یوں آنچل لہراتے لوگ گزرتے رہتے ہیں میرے بدن میں قوس قزح کے رنگ اترتے رہتے ہیں اپنے اندر چھپے ہوئے دشمن کا ہے احساس جنہیں میری طرح وہ لوگ بھی اپنے آپ سے ڈرتے رہتے ہیں ہم نے دیکھنا چھوڑ دئے ہیں اک مدت سے ایسے خواب تعبیروں کی چاہت میں جو خواب کہ مرتے رہتے ہیں راہ میں چاہے ...