سونا سونا آنگن ہے اور بام و در خاموش
سونا سونا آنگن ہے اور بام و در خاموش کس سے گفتگو کیجے ہو جو گھر کا گھر خاموش شمع کی طرح کوئی غم گسار کیا ہوگا ساتھ ساتھ چلتی ہے رات رات بھر خاموش کچھ تو مصلحت ہوگی جو زباں نہیں کھلتی ورنہ تیری محفل میں ہم اور اس قدر خاموش ہے سکوت کا عالم کائنات پر طاری جب سے ہم ادھر چپ ہیں اور وہ ...