مرا پاؤں زیر زمین ہے پس آسماں مرا ہاتھ ہے
مرا پاؤں زیر زمین ہے پس آسماں مرا ہاتھ ہے کہیں بیچ میں مرا جسم ہے کہیں درمیاں مرا ہاتھ ہے یہ نجوم ہیں مری انگلیاں یہ افق ہیں میری ہتھیلیاں مری پور پور ہے روشنی کف کہکشاں مرا ہاتھ ہے مرے جبر میں ہیں لطافتیں مری قدر میں ہیں کثافتیں کبھی خالق شب تار ہے کبھی ضو فشاں مرا ہاتھ ہے کسی ...