Rabia Barni

رابعہ برنی

  • 1924

رابعہ برنی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    وہ ترا شہر ترے شہر کا ہر رنگ جدا یاد آیا

    وہ ترا شہر ترے شہر کا ہر رنگ جدا یاد آیا آنکھ بند ہوتے ہی اک منظر تمثیل نما یاد آیا بے نیازانہ وہ دل داریٔ جاں پرسش غم کی کوشش آنکھ بھر آئی ہے جب جب ترا انداز وفا یاد آیا جب دل زار ہر اک چیز سے تھک ہار کے اکتا سا گیا ایک اک پل جو ترے ساتھ گزارا تھا بڑا یاد آیا صبح دم صحن وطن نغمۂ ...

    مزید پڑھیے

    ہے حسن کا اعجاز کہ اعجاز نظر کیا

    ہے حسن کا اعجاز کہ اعجاز نظر کیا آنکھوں میں ہیں پوشیدہ ترے لعل و گہر کیا اشکوں کے ستارے کجی یادوں کے شرر ہیں اب ان کے سوا اور نہیں شام و سحر کیا پھر عرصۂ مہتاب ہے شب خوں کی کہانی کرنوں کی سنانیں ہیں کہ ہیں تار جگر کیا یہ رات یہ مہتاب یہ خوشبو یہ ترنم عکس غم جاناں بھی ہے تسکین ...

    مزید پڑھیے

    جگر کے خون سے تزئین بال و پر کر دی

    جگر کے خون سے تزئین بال و پر کر دی چمن اسیر نے یوں زندگی بسر کر دی حکایت غم دل یوں بھی مختصر ہی تھی تمہارے کہنے سے لو اور مختصر کر دی مری وفا کی کہانی سے کون واقف تھا تمہارے جور نے تشہیر در بدر کر دی قدم بڑھاؤ کہ منزل قریب ہے شاید تبھی تو راہ حریفوں نے تنگ تر کر دی یہ کس جہان ...

    مزید پڑھیے

5 نظم (Nazm)

    آخر شب کے مہمان

    پھر رات کی لانبی پلکوں پر تخیل کے موتی ڈھلتے ہیں پھر وقت کا افسوں جاگا ہے خوشیوں کے خزانے لٹتے ہیں اور دل کے ضیافت خانے کے ہر گوشے میں شمعیں جلتی ہیں پھولوں سے سجی ہیں محرابیں خوشیوں کی دہکتی منقل سے تنویر کے ہالے بنتے ہیں خوابیدہ دریچے کھلتے ہیں دروازوں کے پردے ہلتے ...

    مزید پڑھیے

    انتظار

    وہ لحن جو صدیوں صدیوں تک انسان کے دل کی دھڑکن تھا اس لحن کا جادو ٹوٹ گیا فردوس کے نغمے خواب الست عقبیٰ کی کہانی نقش کہن کہسار پہ بادل سرگرداں افلاک کے قیدی شمس و قمر تاریخ نوائے پارینہ مذہب کی روایت فرسودہ اخلاق کی قدریں چکنا چور تہذیب کے مندر بوسیدہ فطرت کا سہارا کیا ...

    مزید پڑھیے

    اس بات کا دیکھو دھیان رہے

    تم اکثر کہتے رہتے ہو پھولوں کا کیا ہے کچھ دیر میں مرجھا جاتے ہیں اور یہ راتیں چاندی سی دو دن کی کہانی ہے ان کی لمحوں میں بکھر کر رہ جاتی ہے موتی کی طرح شبنم کی لڑی میں اکثر سوچا کرتی ہوں کیا موسم گل ہی سب کچھ ہے اور خواب بہاراں کچھ بھی نہیں بلور سے ترشی مورت سے الگ کیا عکس نگاراں ...

    مزید پڑھیے

    انفرادیت

    اوروں سے الگ دنیا سے جدا یکتائے زمانہ ہوں گویا آپ اپنی خودی کا مظہر ہوں نقاش ازل کا شہ پارہ جس سوچ میں ڈوبی رہتی ہوں سب لوگ اسے کیا جانیں غم اور خوشی کا پیمانہ اوروں سے ہے یکسر بیگانہ کچھ رنگ مرے محبوب نظر کچھ شعر مرے تسکین جگر کچھ راگ ہیں ایسے جو روح کے بربط پر بجتے ہیں خوابوں ...

    مزید پڑھیے

    ہمدم

    زندگی بوجھ سہی بوجھ کا احساس نہ کر منزلیں دور سہی اس کا تردد بیکار جب قدم عزم سے اٹھیں گے تو رستہ طے ہے اور پھر راہ میں کانٹوں کے سوا نرمیٔ گل بھی تو موجود ہے سبزہ بھی ہے چلتے چلتے یوں ہی عادت بھی ہوئی جاتی ہے تھک گئے ہوں تو یہاں چھاؤں بھی سایہ بھی ہے گرمیٔ مہر ستاتی ہے مگر یوں بھی ...

    مزید پڑھیے