Qamar Siwani

قمر سیوانی

قمر سیوانی کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    دل پر نگاہ ناز کا جادو جو چل گیا

    دل پر نگاہ ناز کا جادو جو چل گیا وہ سرحد شعور سے آگے نکل گیا چھت پر مری اترتی نہیں دھوپ آج کل سورج مرے خلاف کوئی چال چل گیا لوگوں نے مجھ کو اپنی نظر سے گرا دیا جس دن سے میں خلوص کے سانچے میں ڈھل گیا کیوں ہنستے ہنستے آنکھ سے آنسو نکل پڑے کیوں یک بیک بہار کا موسم بدل گیا گوہر جسے ...

    مزید پڑھیے

    خودی کے باغ کے پھولوں کی تازگی ہوں میں

    خودی کے باغ کے پھولوں کی تازگی ہوں میں بہار حسن تمدن کی دل کشی ہوں میں ضمیر ظرف ہوں تہذیب عاجزی ہوں میں مزاج صبر و تحمل کی سادگی ہوں میں نہ چاند ہوں نہ ستارہ نہ چاندنی ہوں میں چراغ عظمت غیرت کی روشنی ہوں میں سلگتی دھوپ کی خاطر ہوں چھاؤں راحت کی ادب کی خشک زمیں کے لیے نمی ہوں ...

    مزید پڑھیے

    زمانہ دیتا ہے جس کو وقار کی خوشبو

    زمانہ دیتا ہے جس کو وقار کی خوشبو طواف کرتی ہے اس کا بہار کی خوشبو ہمارے حصے میں آئی جو خار کی خوشبو بہت ہی خوش تھی چمن کی بہار کی خوشبو خلوص دل کے گلوں کے نکھار کی خوشبو وفا کے جسم سے آتی ہے پیار کی خوشبو چبھا ہے اس کی ہتھیلی میں کوئی خار ضرور چمن میں چیخ رہی ہے بہار کی ...

    مزید پڑھیے

    لب فسردہ کو ساغر تلاش کرتا ہے

    لب فسردہ کو ساغر تلاش کرتا ہے شکستہ ناؤ کو لنگر تلاش کرتا ہے وہ کون شخص تھا جو دشت ظلمت غم میں مسرتوں کا سمندر تلاش کرتا ہے ضرور چھیڑے گا حق کی لڑائی کاغذ پر قلم خیال کا لشکر تلاش کرتا ہے سفر جو کرتا ہے ہمت کی رہنمائی میں قدم قدم پہ وہ ٹھوکر تلاش کرتا ہے غزل کے جسم پہ بازار فن ...

    مزید پڑھیے

    حرف دریا ہے دل سمندر ہے

    حرف دریا ہے دل سمندر ہے پیاس پھر بھی مرا مقدر ہے تم کہاں تک مجھے سنبھالو گے راہ میں ہر قدم پہ ٹھوکر ہے میرے آنسو کا ایک اک قطرہ اپنی اپنی جگہ سمندر ہے پاؤں ہے فرش خاک پر میرا چشم افکار آسماں پر ہے دل میں روشن ہے جو چراغ حق اس کا قد چاند کے برابر ہے لفظ کی سادگی ہے اس کا ...

    مزید پڑھیے

تمام