زمانہ دیتا ہے جس کو وقار کی خوشبو

زمانہ دیتا ہے جس کو وقار کی خوشبو
طواف کرتی ہے اس کا بہار کی خوشبو


ہمارے حصے میں آئی جو خار کی خوشبو
بہت ہی خوش تھی چمن کی بہار کی خوشبو


خلوص دل کے گلوں کے نکھار کی خوشبو
وفا کے جسم سے آتی ہے پیار کی خوشبو


چبھا ہے اس کی ہتھیلی میں کوئی خار ضرور
چمن میں چیخ رہی ہے بہار کی خوشبو


زبان پیار کی خوشبو کی میں سمجھتا ہوں
مری زبان سمجھتی ہے پیار کی خوشبو


سنا رہی ہے پرانی شراب کا قصہ
دماغ چاٹ رہی ہے خمار کی خوشبو


تمہارے ذہن میں کھلتے نہیں خلوص کے پھول
کہاں سے دو گے مجھے اعتبار کی خوشبو


زبان کون محبت کی بولتا ہے یہاں
پسند کس کو ہے میرے دیار کی خوشبو


سفر کی ساری تھکاوٹ قمرؔ میں بھول گیا
پہنچ کے گھر جو ملی مجھ کو پیار کی خوشبو