Pushp Raj yadav

پشپ راج یادو

پشپ راج یادو کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    یہ شام غم گزار مرے ساتھ ساتھ چل

    یہ شام غم گزار مرے ساتھ ساتھ چل اے پنچھیوں کی ڈار مرے ساتھ ساتھ چل تنہا سفر طویل ہے میں اوب جاؤں گا اے سر پھری بیار مرے ساتھ ساتھ چل سورج کے آس پاس بسائیں گے اک نگر ان بادلوں کے پار مرے ساتھ ساتھ چل اس زندگی کی دھوپ میں کر شکر جو ملیں کچھ پیڑ سایہ دار مرے ساتھ ساتھ چل پھر اس کی ...

    مزید پڑھیے

    جتنا مخول آج مری زندگی کو ہے

    جتنا مخول آج مری زندگی کو ہے شاید ہی اس زمانہ میں ہوتا کسی کو ہے آگے کا کچھ پتا نہیں اس وقت تو انہیں اتنی ہے رسم و راہ کہ ہوتی کسی کو ہے ہم سے تو پوچھنے کا سبب کچھ نہیں تو کیا جتنا ہے جوش وصل سو اتنا اسی کو ہے دنیا بہت عجیب ہے انساں کو کیا کہیں ہوتا کسی کا اور وہ روتا کسی کو ...

    مزید پڑھیے

    موسم کی مار وقت کا کوڑا ہے میری سمت

    موسم کی مار وقت کا کوڑا ہے میری سمت اب جو بھی جس طرح بھی ہے اچھا ہے میری سمت سوچوں تو سو ملال مجھے سانس سانس پر دیکھوں تو ایک آگ کا دریا ہے میری سمت دریا کے پکشپات پہ اب کیا کہیں کہ جو اتھلا ہے تیری سمت تو گہرا ہے میری سمت ایسی اداس رات کہ کاٹے نہیں کٹے بام و افق پہ چھایا اندھیرا ...

    مزید پڑھیے

    یعنی اس بے وفا ستمگر کی یاد آنے سے کچھ نہیں ہوتا

    یعنی اس بے وفا ستمگر کی یاد آنے سے کچھ نہیں ہوتا شام ہجراں اداس ہے لوگو گھر جلانے سے کچھ نہیں ہوتا شاہزادی ہماری قسمت میں ہر نفس ٹوٹ کر بکھرنا ہے تیری چارہ گریٔ الفت کو آزمانے سے کچھ نہیں ہوتا بارہا تجھ کو بھول جانے کی کوششیں کر کے دیکھ جانا ہے یاد رکھنا فضول ہے جس کو بھول جانے ...

    مزید پڑھیے

    نازکی ہائے اس کے ہونٹوں کی

    نازکی ہائے اس کے ہونٹوں کی میرؔ کے شعر سے بھی نازک تھی عمر کے راستے میں آ بھٹکی ایک خواہش ابھی جو بچی تھی اس کی سب سے حسین کاریگری ایک تم اور تمہارا شیدائی رات کے دو بجے ستاروں کی جانے کیوں آنکھ لگتے لگتے رہی کل ہمیں زندگی سے شکوہ تھا اور اب موت سے شکایت سی موت کے آخری فرشتے ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    چلی آنا اگر تم تک مری آواز جا پہنچے

    یہ روشن صبح یہ میٹھے سروں میں پنچھیوں کے گان کسی کمسن کی دستک سے اٹھی یہ نوپروں کی تان چٹک پھولوں کی رنگ و بو پہ اٹھلاتے ہوئے دالان ہنسیں ہیں پر تمہارے بن میرے جی کو نہیں بھاتے پھر اب کی بار ضائع ہو نہ جائے سردیوں کی دھوپ یہ صبح و شام پوجا ارچنا یہ مندروں کی دھوپ کسی دل میں طلوع ...

    مزید پڑھیے