چلی آنا اگر تم تک مری آواز جا پہنچے
یہ روشن صبح یہ میٹھے سروں میں پنچھیوں کے گان کسی کمسن کی دستک سے اٹھی یہ نوپروں کی تان چٹک پھولوں کی رنگ و بو پہ اٹھلاتے ہوئے دالان ہنسیں ہیں پر تمہارے بن میرے جی کو نہیں بھاتے پھر اب کی بار ضائع ہو نہ جائے سردیوں کی دھوپ یہ صبح و شام پوجا ارچنا یہ مندروں کی دھوپ کسی دل میں طلوع ...