Poonam Sonachhatra

پونم سوناچھاترا

پونم سوناچھاترا کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    یہ مانا کچھ یہاں ضائع نہیں ہے

    یہ مانا کچھ یہاں ضائع نہیں ہے مگر وہ مسئلہ سلجھا نہیں ہے بھلا کیسے محبت کر لیں جاناں ہوا کیا زخم گر تازہ نہیں ہے مرے آنسو تمہارے دل کے بدلے مری جاں زندگی سودا نہیں ہے بڑے چپ چاپ رہنے لگ گئے ہو زمانے کو ابھی پرکھا نہیں ہے کہاں سے لائے ہو یہ تشنگی تم ہماری آنکھ میں دریا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    ملو گے تم نہیں چاہا کرو گے

    ملو گے تم نہیں چاہا کرو گے بتاؤ عاشقی کا کیا کرو گے یقیں میں تم نے اپنا دل دیا تھا وفا میں جان تم مانگا کرو گے میں اپنی حد سے اب بے حد ہوئی ہوں تو کیا سوچے بنا لوٹا کرو گے لگائی ہے جو تم نے آگ جانم کبھی کیا اس کو تم تاپا کرو گے اسی کمرے میں اب بھی ہوں اکیلی تو کیا تم یاد بن پیچھا ...

    مزید پڑھیے

    غریبوں کے آنگن ہیں سب سے بڑے

    غریبوں کے آنگن ہیں سب سے بڑے یہ دنیا کے گلشن ہیں سب سے بڑے بڑی مختصر سی رہی بات یہ کہ ہم اپنے دشمن ہیں سب سے بڑے ذرا دیکھ جلتے ہوئے شہر کو سیاست کے روزن ہیں سب سے بڑے کہاں سے چلے ہم کہاں کے لیے ترقی کے توسن ہیں سب سے بڑے یہ خانہ بدوشی یہ آوارہ پن محبت میں پھسلن ہیں سب سے بڑے ترا ...

    مزید پڑھیے

    یہ کیسے غم نکھارا جا رہا ہے

    یہ کیسے غم نکھارا جا رہا ہے فقط اب دن گزارا جا رہا ہے بڑا ہی پیار کرتے ہیں وہ مجھ سے بدن یہ کہہ سنوارا جا رہا ہے کبھی آپس کبھی گھر اور کبھی تم مجھے کشتوں میں مارا جا رہا ہے ذرا سا کانپ اٹھے ٹھہرے پربت یہ کس کو یوں پکارا جا رہا ہے غضب لاشوں پہ کرتے رقص ہیں جو وہ کہتے ہیں مدارا جا ...

    مزید پڑھیے

    ٹکڑوں میں تم کیوں پھرتے ہو

    ٹکڑوں میں تم کیوں پھرتے ہو کہتے کچھ ہو کچھ دکھتے ہو راتوں میں ہے کتنا سناٹا ساری راتیں کیوں جگتے ہو آنکھوں میں ہیں نیندیں اتنی کیا کرتے ہو کب سوتے ہو تھک کر میں خود کو کہتا ہوں تم چادر سے کیوں لمبے ہو جانے والا کب لوٹے گا دل سے اب بھی تم بچے ہو

    مزید پڑھیے

تمام