تھے زمیں پر نہ آسمان میں تھے
تھے زمیں پر نہ آسمان میں تھے ہم دعاؤں کے سائبان میں تھے گزرے لمحات سے چلو پوچھیں ہم کہاں اور کس جہان میں تھے کس طرح کرتے ہم غزل رانی اک طوالت بھری تکان میں تھے چاہتے تم کہیں سے پڑھ لیتے ہم تو ہر ایک داستان میں تھے کرتے کردار اپنی مرضی کے پیار کے قصے ہر زبان میں تھے عشق ...